لوگ عمر بڑھنے پر نوجوان نظر آنے کے لیے ہزاروں لاکھوں روپے خرچ کردیتے
ہیں، مگر ان مہنگی کریموں یا دیگر طریقہ کار کو اپنانے کی بجائے اپنے طرز
فکر کو بدلنا بھی اس حوالے سے مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔ یہ دعویٰ ایک طبی
تحقیق میں سامنے آیا ہے۔ نوبیل انعام یافتہ سائنسدان ایلزبتھ بلیک برن اور
طبی ماہر ایلیسا اپل نے برسوں تک ڈی این اے میں پائے جانے والے ٹیلو میئرز
کے اثرات پر تحقیق کی۔ تحقیق کے مطابق مخصوص طرز فکر ٹیلو میئرز کی لمبائی
کو کم کرتا ہے جس کے نتیجے میں جلد بڑھاپا طاری ہو جاتا ہے اور موت کا
امکان بھی بڑھ جاتا ہے۔ ٹیلو میئرز کروموسومز میں ہوتے ہیں جن کی لمبائی
میں کمی آنا بڑھاپے اور عمر کے ساتھ لاحق
ہونے والے امراض سے جڑا ہوتا ہے۔
تحقیق کے مطابق غصہ اور دیگر افراد پر شبہ کرنا جلد بوڑھا کرنے کا باعث
بنتا ہے۔ اسی طرح ماضی میں گم رہنا بھی جلد بڑھاپا طاری کرسکتا ہے جبکہ
مسائل کو اپنے ذہن پر طاری کرلینا بھی اسی نقصان کا خطرہ بڑھا دیتا ہے۔
محققین کا کہنا تھا کہ منفی خیالات اور جذبات کا غلبہ اور خیالی پلاﺅ پکانے
کی عادت بھی قبل از وقت بڑھاپے کا باعث بنتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس طرح
کی سوچوں یا طرز فکر پر قابو پاکر بڑھاپے کی جانب سفر کو سست بلکہ کچھ
پہلوﺅں سے ریورس بھی کیا جاسکتا ہے۔ اس تحقیق کے نتائج محققین نے اپنی نئی
کتاب دی ٹیلومیئر ایفیکٹ : اے ریولیشنری اپروچ ٹو لیونگ ینگر، ہیلتھیر اینڈ
لانگر میں پیش کیے۔